
بھارت نے کمسن پاکستانی بچے بھی نکال دیئے، پہلگام دہشت گرد حملوں کے بعد، 11 سالہ زینب اور 8 سالہ زینش کو بھارت اور پاکستان کی سرحد پر ایک دلخراش صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ مودی حکومت نے ماں سے بچے جدا کرکے پاکستان روانہ کردیئے، جبکہ ان کی والدہ دہلی میں پھنس کر رہ گئی.
انڈیا ٹو ڈے کے مطابق پہلگام دہشت گرد حملوں کے بعد، 11 سالہ زینب اور 8 سالہ زینش کو بھارت، پاکستان سرحد پر ایک دل دہلا دینے والے سانحے کا سامنا ہے، جہاں دونوں پاکستانی بچے اپنی والدہ کو دہلی میں چھوڑ کر واپس اپنے وطن جا رہے ہیں۔
زینب نے اپنی اشک بار آنکھوں اور دل گرفتہ آواز میں انڈیا ٹو ڈے کو بتایا کہ “ ماں سے جدا ہونا میرے لیے بہت مشکل ہے، میرا دل ٹوٹ گیا ہے۔“
رپورٹ کے مطابق یہ دونوں بچے اور ان کی والدہ جن کے پاس بھارتی پاسپورٹ تھا، گزشتہ ماہ اپنی دادی سے ملنے کے لیے دہلی آئے تھے۔ انہیں یہ گمان نہیں تھا کہ ایک ماہ کے اندر ہی دونوں ممالک کے تعلقات اتنی نچلی سطح پر پہنچ جائیں گے۔
زینب نے غمزدہ آواز روتے بتایا ہم اپنی نانی سے ملنے کے لیے دہلی آئے تھے مگر اب ہم اپنی ماں کے بغیر واپس جا رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس بھارتی پاسپورٹ ہے اور ہم پاکستانی ہیں۔
زینب نے مزید کہا، “میں نے اپنی والدہ سے کئی بار کہا تھا کہ میرے ساتھ آجائیں، لیکن انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے حکم دیا ہے۔
پہلگام حملوں کے بعد بھارت میں پاکستانیوں کو فوری طور پر واپس بھیجنے کا حکومتی حکم آیا تھا۔ اسی تناظر میں بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے تمام ریاستوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ پاکستانیوں کو فوری طور پر ملک سے نکالیں۔ اس کے جواب میں پاکستان نے بھارتیوں کے ویزے معطل کر دیے۔
پاک بھارت سرحد پر زینب کی تکلیف کا بوجھ اس کی چھوٹی بہن زینش بھی محسوس کر رہی تھی، جس نے دکھ بھرے الفاظ میں کہا میں اپنی ماں کے بغیر نہیں رہ سکتی۔
کراچی سے بھارت آنے والی اس فیملی کو ایک پیچیدہ بیوروکریسی کے مسئلے کا سامنا ہے۔ ان کی والدہ بھارتی شہری ہیں لیکن بچے پاکستانی ہیں۔
ایک اور بچہ ”علیان“ جو اس المیے کا شکار ہے، اس نے بھارتی حکومت سے اپیل کی میری والدہ کو پاکستان جانے کی اجازت دی جائے۔
علیان کے والد محمد عرفان نے اس پریشانی کو بیان کرتے ہوئے کہ ہم کراچی سے بھارت آئے تھے، مگر آج ہم اپنی بیوی نبیلہ کے بغیر واپس جا رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس بھارتی پاسپورٹ ہے۔ میرے بچے افسردہ ہیں۔ دہشت گردوں نے ہماری زندگی تباہ کر دی ہے، انہیں سخت سزا ملنی چاہیے۔
اسی طرح ایک اور شخص محمد عمران، جو اپنی بیوی شرمین اوربیٹیوں کے ساتھ آئے تھے، اب ایک دل گرفتہ حقیقت کا سامنا کر رہے ہیں گفتگو کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ میں اپنی بیوی اور بیٹیوں کے ساتھ بھارت آیا تھا، مگر اب میری بیوی شرمین کو واپس پاکستان جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی کیونکہ ان کے پاس بھارتی پاسپورٹ ہے۔
محمد عرفان نے روتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ “مودی ہمیں مدد فراہم کریں۔ بچے اپنی ماؤں کے بغیر نہیں رہ سکتے۔
#بھارت #نے #کم #سن #پاکستانی #بچے #نکال #دیئے #ماں #وہیں #رہ #گئی #World