
محکمہ تعلیم کا امسال تعلیمی بجٹ 364 بلین روپے ہے۔جسمیں گزشتہ تعلیمی سال کے بجٹ سے 11 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کی محکمہ تعلیم کے حوالے سے پریس کانفرنس
پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم کا امسال تعلیمی بجٹ 364 بلین روپے ہے۔جسمیں گزشتہ تعلیمی سال کے بجٹ سے 11 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔اسمیں کرنٹ سائیڈ بجٹ 345 بلین روپے جبکہ ڈیوپلمنٹ بجٹ 19 بلین روپے ہے اور تنخواہیں 303 بلین روپے جبکہ غیر تنخواہیں 43 بلین روپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے کل منصوبے 96 ہیں جن میں 29 نئے اور 67 جاری منصوبے شامل ہیں اے ڈی پی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امسال 10 تاریخی سکولوں کی عمارتوں کی بحالی، دیکھ بال اور تزئین و آرائش کریں گے۔ جبکہ 41 پرائمری اور 12 سیکنڈری سکولوں کے قیام عمل میں لایا جائے گا۔
اسی طرح 31 پرائمری سکولوں کی میڈل لیول پر اپگریڈیشن اور 23 مڈل سکولوں کی ہائی لیول پر اپگریڈیشن بھی اے ڈی پی کا حصہ ہے۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے مزید کہا کہ امسال اساتزہ کیلئے ٹیچرز لائسنسنگ پروگرام شروع کررہے ہیں۔ اور اس بجٹ میں ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی وساطت سے 200 سکولوں کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔ اسی طرح صوبہ بھر کے سکولوں میں 500 اضافی کلاس رومز بنائے جائیں گے۔ گرلز کمیونٹی سکولوں اور اے ایل پی سنٹرز کے قیام کے لیئے بھی بجٹ میں 220 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اسی طرح سمارٹ کلاس رومز کے قیام کے لیے بھی 500 ملین مختص ہیں۔ جبکہ جنوبی اضلاع میں ماڈل سکولز کے قیام کے لیے بھی 826 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔
ضم اضلاح میں 50 سکولوں کے تعمیراتی کام مکمل کرنے کے لیے 1500 ملین روپے مختص ہیں۔ اور ضم اضلاع کے 120 سکولوں میں باؤنڈری وال اور واش رومز کی سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی 278 ملین روپے مختص ہیں۔ وزیر اسی طرح ضم اضلاع کے وہ پرائمری سکول جہاں پر دو کمروں کے سکول ہیں ان منتخب سکولوں میں 500 اضافی کلاس رومز کی تعمیر کے لیے 470 ملین روپے مختص ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے اطلاع سیل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری اجوکیشن مسعود احمد، پیشل سیکرٹری عبد الباسط، اور ڈائریکٹر ایجوکیشن ناہید انجم بھی موجود تھی۔ نان فارمل ایجوکیشن کے حوالے سے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ ایلمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاونڈیشن کے تحت جاری تمام تعلیمی اداروں کے اساتذہ کرام کی تنخواہیں کم از کم اجرت کے برابر کر دی گئی ہیں۔
ہمارے نئے منصوبے تعلیم کارڈ کو ایک واحد، مربوط پلیٹ فارم کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے جو ہمارے طلباء کے لیے تمام تعلیمی فوائد کو یکجا کرتا ہے۔ اس کارڈ سے طلباء ایک ہموار نظام کے ذریعے مفت نصابی کتب، وظائف، وظیفہ اور تمام سہولیات تک رسائی حاصل کریں گے۔ تعلیم کارڈ کو مزید پائیدار اور مستقبل کی مالی معاملات کو مستحکم کرنے کے لیے انڈومنٹ فنڈ ہمارے بچوں کے مستقبل کے لیے ہماری انشورنس پالیسی ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو پرائیوٹائیزیشن کہنا درست نہیں ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ حکومت اور نجی تعلیمی اداروں یا فاونڈیشنز کے ذریعے ایک دوسرے کے تجربات سے سکولوں کی حالت کو بہتر بنانا، اساتذہ کی بروقت فراہمی یقینی بنانا، اور سکولوں سے باہر بچوں کو تعلیم کی طرف راغب کرناہے۔ اس منصوبے کے تحت تمام نئے تعمیر شدہ پرائمری سکولوں کو ایک شفاف طریقہ کار کے تحت نجی سیکٹر کے ساتھ باہمی اشتراک سے بہتر بنانا، پہلے مرحلے میں 8 نئے تعمیر شدہ پرائمر ی سکولز کو اچھی ساکھ اور تجربہ کار نجی اداروں کے اشتراک سے بہتر بنانا ہے۔ جبکہ سکولوں کا کنٹرول حکومت خیبر پختونخوا کے پاس رہے گا۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر شروع کردہ نئے منصوبے رینٹڈ / کرایہ کے بلڈنگ سکولز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت سکولوں سے باہر بچوں /بچیوں کو فوری طور پر سکولوں میں لانے کا پروگرام شروع کیا گیا ہے سکولز فوری طور پر فعال ہوں گے اور درس وتدریس کا عمل شروع ہوگا۔
وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے مزید کہا کہ سیکنڈ شفٹ میں کل1053 سکولز ہیں جن میں 588 لڑکوں اور 465 لڑکیوں کے سکولز ہیں اور ان میں 70 ہزار طلباء زیر تعلیم ہیں۔اور امسال داخلہ مہم میں 8 لاکھ 30 ہزار بچے داخل ہوچکے ہیں جن میں، 5 لاکھ 15 ہزار بچے اور 3 لاکھ 15 ہزار بچیاں شامل ہیں۔ اسی طرح کیمبرج یونیورسٹی کے تکنیکی معاونت سے اساتزہ اور سکول لیڈرز کو تربیت دی جائے گی۔ امسال مفت درسی کتب کو سکول بیگز میں درکار سٹیشنری بشمول سکول کاپیاں، فراہم کیں جارہی ہیں۔ سکولوں میں سولرائزیشن کے عمل کو بنک آف خیبر کے تعاون سے مکمل کیا جائے گا۔ سکالرشپس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ طلباء و طالبات کو تعلیمی وظائف دیے جارہے ہیں، جن میں ETEA سکالرشپس، ستوری دہ پختونخوا اور رحمت اللعالمین سکالرشپس شامل ہیں۔
تعلیمی بورڈز ریفارمز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امسال میٹرک و انٹرمیڈیٹ امتحانات سرکاری و نجی سکولز کے طلباء کے مشترکہ ہالز میں منعقد کئے گئے۔ نقل کی روک تھام کے لئے امتحانی مراکز میں کیمروں کی تنصیب یقینی بنایا گیا۔صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز میں سٹوڈنٹس فیسلٹیشن سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔ نقل اور امتحانی پرچوں کے لیکج میں ملوث عملے کے خلاف تادیبی کاروائی کی گئی ہے۔ اور صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز کے لے یکساں آئٹم بنک بنایا گیا ہے۔ امسال کے امتحانات میں ڈیجیٹل اٹنڈنس منجمنٹ سسٹم کا اجراء کیا گیا تھا۔ اسی طرح صوبہ بھر میں حل شدہ پرچوں کی آن سکرین مارکنگ رائج العمل ہے۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ میرٹ پر 16500 نئے اساتذہ کے بھرتی کا عمل ETEA کے ذریعے جاری ہے۔ اساتذہ کیاتربیتی پروگرام انڈکشن پروگرام کے تحت 30 ہزار نئے بھرتی شدہ اساتذہ کی تربیت جاری ہے۔
اسی طرح 1300نئے بھرتی شدہ سکول لیڈرز کی تربیت کا عمل بھی تکمیل کے مراحل میں ہے۔ مؤثر مانیٹرنگ کے تحت اساتذہ کی حاضری میں 6 فیصد بہتری آئی ہے، جو کہ مجموعی طور پر 91 فیصد ہے۔ جبکہ طلباء کی حاضری 2 فیصد اضافے کے ساتھ 82 فیصد ہے۔ تعلیمی میدا ن میں جہاں روایتی تعلیم دی جارہی ہے وہیں پر 3553 گرلز کمیونٹی سکولز ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاونڈیشن کے تحت چلارہے ہیں۔ پو ہا سکیم کے تحت 14150 طلباء و طالبات کو آن لائن تعلیم دی جارہی ہے۔ گورننس روڈ میپ کے حوالے سے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ سکولوں میں فرنیچر بشمول دیگر تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ ر ضلع میں دو سکولوں کو سینٹرز آف ایکسیلنس بنایا جائے گا۔ اور 1500 کم کارکردگی والے سکولوں کو پرائیوٹ سیکٹر کے تعاون سے چلایا جائے گا۔ تمام ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں کمپیوٹر لیبز اور انٹرنیٹ کی سہولیات یقینی بنائی جائے گی۔ صوبہ بھر میں سکول لیول کے سپورٹس ٹورنامنٹس منعقد کئے جائیں گے۔ اور تمام پرائمری سکولوں میں کم از کم 4 اساتزہ کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکولوں میں اساتزہ کی کمی پوری کرنے کیلئے تقریباً 2500 انٹرنیز کو مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ اور کوالٹی ایجوکیشن یقینی بنانے کے لیے ٹیچرز لائسنسنگ پروگرام شروع کیا جائے گا۔
#Chitral #Times #محکمہ #تعلیم #کا #امسال #تعلیمی #بجٹ #بلین #روپے #ہےجسمیں #گزشتہ #تعلیمی #سال #کے #بجٹ #سے #فیصد #اضافہ #کیا #گیا #ہے #صوبائی #وزیر #تعلیم #فیصل #خان #ترکئی